سان فرانسسكو: گزشتہ دنوں فیس بک نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر خبروں کے مقابلے میں دوستوں کی اپنی پوسٹ زیادہ دکھائے گا لیکن اب فیس بک نے خبروں اور ان کی ویب سائٹ کی صداقت اور معیار جانچنے کے لیے دو سوالات جاری کیے ہیں۔
بعض ویب سائٹس نے فیس بک کے اس مجوزہ سروے کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں جس میں خبروں کی افادیت کے بارے میں براہِ راست صارفین سے سوالات کیے گئے ہیں اور ظاہر ہے کہ ان سوالات کی بنا پر ہی اس ویب سائٹ کی خبریں دکھانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

فیس بک کی جانب سے جاری کردہ پہلے سوال میں پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ اس ویب سائٹ کو جانتے یا پہچانتے ہیں؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ آپ اس ویب سائٹ (کی خبروں پر) کتنا اعتبار کرتے ہیں؟ اس کے جوابات کے آپشنز میں بالکل نہیں سے لے کر ’مکمل‘ تک کے الفاظ میں سے ایک کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فیس بک نے وقت کی قلت کی وجہ سے اس سروے کو سادہ رکھا ہے تاکہ لوگ فوری طور پر اپنی رائے دے سکیں۔ اگر سروے طویل سوالات پر مبنی ہوگا تو بہت سے لوگ اس کے جوابات دینے سے گریز کرسکتے ہیں تاہم فیس بک نے عندیہ دیا ہے کہ وہ محض لوگوں کے جوابات پر انحصار نہیں کرے گا بلکہ خبروں اور حالاتِ حاضرہ کی ویب سائٹ کو پرکھنے کےلیے دیگر معاملات پر بھی کام کرے گا۔ تاہم یہ بات ضرور اہم ہے کہ یہ سروے خبروں پر اثرانداز ضرور ہوگا۔
واضح رہے فیس بک پر سوویت یونین کی جانب سے جعلی اور پروپیگنڈا خبروں کی بھرمار بھی بڑھ رہی تھی جس کے بعد خبروں کی ویب سائٹ کے شیئرز اور تشہیر محدود کردی گئی تھی جس سے خبروں کی عالمی ویب سائٹس میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔
نوٹ: اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ (تحریر) لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام اور نمبر کے ساتھ اس آئی ڈی roshannews1@gmail.com پر ای میل کریں۔
خبر کے زرائع: ایکسپریس نیوز، جاوید چودھری ویب سائٹ، العربیہ اردو، دلیل پی کے وغیرہ